بلوچستان کے ماہی گیروں کے خوشحالی کے دن کب شروع ہونگے؟۔
بلوچستان کے ماہی گیروں کے خوشحالی کے دن کب شروع ہونگے؟۔ عبدالحلیم بلوچستان کا ساحلی پٹی 770 کلومیٹر طویل ہے۔ گڈانی سے لیکر جیونی تک یہ ساحل نہ صرف دل فریب مناظر کا حسین امتزاج ہے بلکہ یہ دنیا بھر کی مختلف انواع اقسام کی آبی حیات سے بھری پڑی ہے۔جب کوئی مکران کوسٹل ھائی وے سے اپنی سفر کا آغاز کرتاہے تو موجیں مارتا سمندر اس کی سفر کی تمام تھکان کو ہلکان کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے جبکہ ساحل، ریت اور پہاڑوں کا سنگم اس کی آنکھوں کو خیرا کرنے میں مددگار ثابت ہونگی۔ یہاں پر فشنگ انڈسٹریز اور سیاحت کو فروغ دینے کے لئے بہت سے مواقع موجود ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں بلیو اکانومی ملکی معشیت کو مستحکم کرنے کا ایک اہم جُز سمجھا جاتا ہے۔ بلیو اکانومی کی ترقی میں پاکستان خطے کے دیگر ممالک سے بہت پیچھے ہے۔ بالخصوص بلوچستان کا ساحل پائیدار منصوبہ بندی کے حوالے سے ابھی تک تشنہ لب ہے۔ نہ صرف تشنہ لب ہے بلکہ ماہی گیری کی صنعت زوال پذیری اور غیر قانونی ٹرالرنگ کے آسیب کا شکار ہے۔ بلوچستان کا ساحل عرصہ ہوا ہے غیر قانونی ٹرالرنگ کے نرغے میں ہے۔ موثر قانونی سازی کی عمل درآمد میں حائل کمزوریوں کی وج...