Posts

Showing posts from April, 2024

ترک کے لشکر کا تلار میں بے جان پتھر بن جانا

Image
عبدالحلیم حیاتان  بلوچی زُبان کے معروف ادیب ڈاکٹر اے آر داد نے حال ہی میں اپنے فیس بُک وال پر ایک بلوچی تحریر شائع کی ہے جو عبداللہ بی اے نامی لکھاری کی ہے جس کا عنوان ہے "ترک ءِ جن ءُ چُک" یعنی (ترک کے بیوی بچے)۔   جب آپ کسی زمانہ میں گْوادر سے تُربت کی طرف سفر کررہے تھے تو آپ کو تلار کے پہاڑی سلسلے کے دامن میں واقع ایک بڑے میدان میں کچھ ایسے پراسرار پتھر کے مجسمے نظر آتے تھے جو انسانی شبیہہ جیسے تھے لیکن گزشتہ کئی سالوں سے اِن پر اسرار اور غیر معمولی پتھروں کا منظر گوادر تُربت سفر کے دوران نظر نہیں آتے۔ کیونکہ ایم ایٹ شاہراہ یہاں سے گزر رہی ہے جس کی تعمیر کے دوران یہ پر اسرار پتھروں کے مجسمے شاہراہ کی زد میں آگئے ہیں جِن کا نشان اب مٹ چکے ہیں یا شاہراہ تلے دب چکے ہیں۔  ڈاکٹر اے آر داد نے عبداللہ بی اے کی جو تحریر شائع کی ہے اس میں عبداللہ بی اے لکھتے ہیں کہ " ترک کا لشکر ھندوستان کو تاراج کرنے کی نیت سے روانہ ہوتا ہے جب ترک کا لشکر کوئٹہ کے نزدیک پہنچتا ہے تو یہ دو حصوں میں تقسیم ہوتا ہے۔ لشکر کا ایک حصہ دہلی اور بنگال سمیت دیگر ملکوں کو تاراج کرنے کے لئے پیش قدمی کرتا

ایران کا سیاحتی سفر (آخری حصہ)

Image
 عبدالحلیم حیاتان رامسر کی خوبصورت نظاروں اور وادیوں کے مناظر اپنے دل و دماغ میں محفوظ کرنے کے بعد اب ہماری اگلی منزل ایران کا دوسرا بڑا شہر مشھد تھا، سو رامسر سے ہم مشھد کے لئے روانہ ہوئے۔ ہم نے جو سبزہ اور خوبصورت وادیوں کے مناظر شمالی ایران کے جن علاقوں اور قصبات میں دیکھے تھے اب مشھد کی طرف کوچ کرنے سے وہ مناظر کم ہوتے گئے کیونکہ مشھد کی طرف روانہ ہونے کے بعد خوبصورت اور سبزے سے ڈھکے پہاڑ اور وادیاں بتدریج کم دکھائی دینے لگتی ہیں۔ جیسے جیسے ہم مشھد کی طرف بڑھنے لگے ہم نے خوبصورت وادیوں اور سبزہ کو کم پایا۔ مشھد پہنچنے سے پہلے کئی آبادیاں بھی آتی ہیں۔ ان میں مین شاہراہ پر ہمیں بلوچ آباد نام کی آبادی کا ایک بورڈ بھی نظر آیا اور ساتھ ہی شاہراہ پر کچھ فرلانگ کے فاصلے پر وہ آبادی بھی واقع ہے جسے بلوچ آباد کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ بلوچ آباد ایران کے صوبہ گلستان میں واقع ہے۔ ہم کچھ دیر کے لئے وہاں رکے اور بورڈ کے ساتھ تصویر کھینچی۔ اس آبادی کے نام کا وجہ تسمیہ بلوچ آباد اس لئے ہے کہ یہاں پر بلوچ آباد ہیں جو صدیوں قبل ہجرت کرکے یہاں آکر رچ بس گئے، اس لئے اس آبادی کا نام بلوچ آباد پڑا ہے