ماہی گیروں پر لیبر لاز کے اطلاق کی موجودہ صورتحال
عبدالحلیم حیاتان مزدوروں کی طرح ماہی گیروں کا پیشہ بھی پُر خطر سمجھا جاتا ہے مگر ماہی گیروں کو دیگر مزدور پیشہ افراد کے مقابلے میں لیبر لاز یا قوانین کے تحت طے کردہ مراعات سے محرومی کا سامنا ہے۔ صنعتوں یا کارخانوں میں کام کرنے والے کارکُن لیبر قوانین کے تحت قانونی مراعات اور دیگر سہولتوں کا حق دار ہوتے ہیں۔ اگر ماہی گیروں کو دورانِ کام کسی بھی قسم کا نقصان پہنچے تو اُن کی دستگیری کرنے والا کوئی بھی نہیں ہوتا اور نہ ہی ماہی گیروں کو لیبر قوانین کے تحت معاوضہ ملتا ہے۔ ماہی گیروں کی سوشل سیکورٹی رسک پر ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ ماہی گیروں کو قانون مراعات وغیرہ کے لئے کوئی قانونی تحفظ حاصل نہیں کہ جن سے اُن کی سوشل سیکورٹی کے مسائل حل ہو سکیں۔ دورانِ شکار ماہی گیر قدرتی آفات اور ناگہانی واقعات کا شکار ہوکر جانی و مالی نقصان اٹھاتے ہیں لیکن لیبر قوانین کا اطلاق نہ ہونے کی وجہ سے ماہی گیر مزدوروں میں شُمار نہیں جِس کے سبب ماہی گیروں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ہوتا۔ حکومت معاوضہ دے تو ماہی گیر اپنی زندگی کی ناؤ چلانے کا اہل بَن سکتا ہے۔ اگر حکومت نظر انداز کرے تو ماہی گیر ا...