Posts

سالونک بانور ءِ ادیرہ؟

Image
 عبدالحلیم حیاتان  گْوادر کرکٹ اسٹیڈیم ءِ قبلی نیمَگ کبرستان ءَ یک کوھنیں ءُ کدیمی ادیرہ اَست کہ اشی ءِ تھا سئے مانش مان اِنت۔ باز ھَندی مردم گوش اِنت کہ اے سالونک ءُ بانور ءِ مانشاں۔   انچو گُشنت سالونک ءُ بانور گْوادر ءِ بُنکی مردم بیتگاں۔ بانور یک شررنگیں جِنک ءِ بیتَگ کہ کہدہ ءَ ہمے جنک ءِ واست ءَ وتی بَچک ءِ ھبر برتَگ بلے جِنک ءِ مات ءَ گوشتَگ کہ آئی ءِ چُک ءَ پیسر ءَ دِشتارے اَست پمشکہ کہدہ چُک ءِ ھبر نہ ٹہیتَگ۔ جِنک گوں وتی نامیتگیں دشتار ءَ آروس کَنت۔ آروس ءِ شپ ءَ پندل سازگ بیت، سالونک ءُ بانور ءِ شیرانی تھا زہر مان کنَگ بیتَگ کہ شیرانی ورگ ءَ پد سالونک، بانور ءُ دیمدار یکجا مراِنت ءُ یکیں ادیرہ ءِ تھا کل کنَگ بنت۔ بلے لہتیں مردماں پٹ ءُ پول کُرتگ کہ اے کسہ وت ساچیں کسہ ءِ۔ اے ادیرہ سالونک ءُ بانورانی نینت۔  آیانی گوشگ اِنت کہ ادیرہ ملا امیر کمبر نامیں مرد ءِ گینت۔ ادیرہ ءِ تھا دو مانشانی باروا گُشنت کہ بگندے یکیں روچ ءَ دو مردم بیران بیتَگ یا کہ ساری ءَ دگہ مانش ءِ ہمے ٹِک ءَ موجود بیتَگ۔ پٹ ءُ پول کنوکاں سالونک ءُ بانور ءِ ادیرہ بُوھگ ءِ گپ رَد کُرتگ۔...

گوادر: پانی کا بحران اور منصوبہ بندی کا فقدان

Image
  عبدالحلیم حیاتان   گوادر شہر اور اِس کے نواحی علاقے، بشمول پشکان، پلیری اور جیونی شدید پانی بحران کی لپیٹ میں ہیں۔ واضح رہے کہ گْوادر شہر اور متاثرہ علاقوں کی آبادیوں کے پینے کے پانی کا انحصار سوڈ ڈیم اور آنکاڑہ ڈیم پر تھا، مگر شدید قحط سالی کے باعث پہلے آنکاڑہ ڈیم خشک ہوگیا اور اب سوڈ ڈیم کے بھی سوکھ جانے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ سوڈ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ختم ہونے کے بعد متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے شادی کور ڈیم سے پانی کی فراہمی شروع کی ہے جب کہ ایک طرف ٹینکروں کے ذریعے میرانی ڈیم سے پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔ تاہم اِن متبادل اقدامات کے باوجود گْوادر شہر میں پانی کے بحران پر قابو نہیں پایا جاسکا، جس کے نتیجے میں عوامی احتجاج بھی شروع ہوچکے ہیں۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ترقی کے اُفق پر ابھرتے ہوئے شہر گْوادر میں پانی کا بحران کوئی نیا مسئلہ نہیں بلکہ شہری اِس بحران کی تقریبا پانچویں لہر سے گزر رہے ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر گْوادر شہر بار بار پانی کے بحران کی زد میں آتا ہے تو اِس سے نمٹنے کے لئے پائیدار منصوبہ بندی کیوں نہیں کی گئی؟ صرف عارضی اور وقتی اقدامات پر...

ماضی کے گوادر کا تاج محل سنیما

Image
 عبدالحلیم حیاتان   یہ تصویر گْوادر میں موجود تاج محل سنیما کی عمارت کی ہے جو ماضی کے سنیما کے سنہرے دور کی یاد دلاتا ہے۔ کسی زمانہ میں گْوادر شہر میں تاج محل سنیما رونقوں کی بہار لے کر جاگتا رہا ہے۔ بڑے پردے کی یہ سنیما برسوں قبل گْوادر شہر کے فلم کے چاہنے والوں کے لئے غیر معمولی تفریح کا مرکز بنا رہا ہے جہاں ہر عمر کے افراد شام ڈھلتے ہی اِس سنیما کا رُخ کرتے تھے۔ بڑے پردے پر جب فلم لگتی تو فلم بین پوری انہماک سے فلم دیکھتے۔ تاج محل سنیما میں فلم بینوں کی بڑی تعداد کو سنیما تک رسائی کے لئے "دو ٹائم شو" کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ ہر شو میں فلم بینوں کا جوش و خروش دیدنی ہوتا۔  کہتے ہیں کہ گْوادر کی سنیما میں ایک روایت بھی رہی ہے اور وہ روایت یہ تھی کہ جب فلم چاہنے والوں کے پسندیدہ اداکار  بڑے پردے پر جلوہ افروز ہوتے تو یہ فلم چاہنے والے پردے کے سامنے جاکر پردے پر سکے اور نوٹ نچاور کرکے اپنے اپنے پسندیدہ اداکاروں سے اپنی محبت کا اظہار کرتے۔   پاکستانی اُردو اور پنجابی زبانوں پر فلمائے گئے فلموں کو بڑے ذوق و شوق سے دیکھا جاتا تھا۔ اداکارہ انجمن کے ڈھمکوں پر ...

گْوادر، نام بڑے درشن چھوٹے

Image
 عبدالحلیم حیاتان  گْوادر کی وجہ شہرت گوادر بندرگاہ کی تکمیل کے بعد خوب ابھر کر سامنے آئی اور پھر سی پیک منصوبوں نے گْوادر شہر کی وجہ شہرت کو بلندیوں تک پہنچایا جس سے یہ گمان بڑھ گیا کہ اب گْوادر کو درپیش بنیادی مسائل جس میں پانی اور بجلی کا بحران جو کہ اہلیانِ گْوادر کو ورثے میں ملے تھے اُن سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے گلو خلاصی مل جائے گی اور یہ شہر اب کبھی پانی اور بجلی کے حصول کے لئے سڑکوں پر نہیں نکلے گا۔  لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا گْوادر میں شہری سہولیات کی فراوانی کی بجائے اِس میں مزید کمی آگئی۔ آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوتا گیا اور تعمیرات کی لہر نے گْوادر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ پہلے گْوادر شہر جو شمبے اسماعیل تک محدود تھا اب اِس کا پھیلاؤ مزید بڑھ گیا ہے اور نئی آبادیاں قائم ہوگئی ہیں جس کے لئے شہری سہولیات میں اضافہ کی ضرورت پیش آگئیں۔ گْوادر شہر کی آبادی میں اضافہ کے باوجود شہری سہولیات میں اضافہ کے لئے منصوبہ بندی کا وہ معیار نظر نہیں آیا بل کہ بڑی آبادی کے لئے موجود سہولیات پر قناعت کیا گیا جس سے شہری گوں نا گوں مسائل سے دوچار ہوتے ہوگئے۔ پانی جو اہم انسانی ضرورت ...

پائیدار ماہی گیری اور فرینڈلی ایکوسسٹم ماہی گیری کا فروغ

Image
 عبدالحلیم حیاتان  پائیدار ماہی گیری اور فرینڈلی ایکوسسٹم ماہی گیری کا فروغ سمندری ماحولیاتی نظام کو برقرار رکھنے اور ماہی گیروں کے روزگار کو مستحکم کرنے کا موثر ذریعہ ہے۔ لیکن بلوچستان میں پائیدار ماہی گیری کے طریقہ کار پر عمل در آمد نہیں کیا جاتا جس سے فرینڈلی ایکوسسٹم ماہی گیری کا فروغ نہیں ہورہا ہے جس کے سبب ماہی گیروں کا ذریعہ معاش متاثر ہے۔ بلوچستان کا ساحل 770 میل طویل ہے یہ ساحل ضلع لسبیلہ سے لے کر ضلع گوادر جیونی تک اختتام پذیر ہوتی ہے جس کے بعد فارس اور خلیج کی سمندری حدود شروع ہوتی ہیں۔ بلوچستان کا ساحل اپنی منفرد انواع و اقسام کی سمندری آبی حیات کے لئے بھی اہمیت کا حامل ہے۔ بلوچستان کی ساحلی پٹی دنیا بھر میں پائے جانے والے نایاب مچھلیوں اور دیگر آبی حیات و جانوروں کا مسکن بھی ہے۔ استولا (ہفت تلار) جیسے میرین پروٹیکڈڈ ایریا بھی قرار دے دیا گیا ہے بلوچستان کے ساحل کا حصہ ہے جہاں کورل ریف، سمندری پرندے، جانوروں اور مچھلیوں کی پناہ گائیں بھی موجود ہیں۔ حکومت بلوچستان نے استولا کو 2017 میں میرین پروٹیکڈڈ ایریا قرار دیا تھا۔ اسی طرح گوادر کے کوہ باتیل کے عقب میں واقع "کپ...

گْوادر کا نوجوان فوٹو گرافر: مدثر کریم

Image
عبدالحلیم حیاتان  گْوادر فنونِ لطیفہ کے لئے زرخیز شہر تو شروع دن سے ہی ہے لیکن عصرِ حاضر میں یہ مزید فروغ پارہا ہے، فنِ مصوری ہو یا آرٹ کے دیگر شعبہ گْوادر میں نوجوان نسل اِس کی طرف بڑھ رہا ہے۔ نوجوانوں کی بڑی تعداد آرٹ کے شعبہ میں اپنی صلاحیتیوں اور بے مثل مہارت کا استعمال کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔  جس کے مظاہر گْوادر بُک فیسٹیول 2025 میں دیکھنے کو ملے۔ گْوادر کے نوجوان آرٹسٹوں نے بُک فیسٹیول میں اپنے فَن کا بھرپور مظاہرہ کیا جن میں گْوادر شہر سے تعلق رکھنے والے نوجوان فوٹوگرافر مدثر کریم بھی شامل تھے۔ مدثر کریم فوٹوگرافی کے مہارت میں کمال کی دسترس رکھتے ہیں۔ بُک فیسٹیول میں مدثر کریم کے فوٹوگرافرز نمائش میں پیش کئے گئے تھے۔  مدثر کریم نے گْوادر بُک فیسٹیول میں موسمیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر فوٹوگرافی کے اپنے فَن کی نُمائش کی جسے نمائش میں شرکت کرنے والوں کی طرف سے خصوصی توجہ حاصل رہی۔ مدثر کریم نے اپنے فوٹوگرافی کے فَن سے موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں کو نمایاں کیا۔ واضح رہے کہ گْوادر بُک فیسٹیول کا تھیم موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے تھا تاکہ اِس سے درپیش چیلنجز کا حل ن...

گْوادر کا نوجوان اسکیچ آرٹسٹ: قادر الہی

Image
عبدالحلیم حیاتان  قادر الہی گْوادر کے نوجوان آرٹسٹ ہیں، قادر الہی اسکیچ آرٹ بنانے پر دسترس رکھتے ہیں۔ گْوادر بُک فیسٹیول میں دیگر مصوروں کی طرح قادر الہی کے بھی فن پارے نمائش میں پیش کئے گئے تھے۔ قادر الہی کا تعلق گرلز اسکول وارڈ گوادر سے ہے۔ قادر الہی اپنے زمانے کے بلوچی زُبان کے مشہور گلوکار مرحوم الہی بخش گْوادری کے فرزند ہیں۔ قادر الہی نے مختلف موضوعات پر اپنے فن پارے بنائے تھے جس میں گْوادر شہر اور اِس کے روزمرہ کی زندگی کو نمایاں کیا گیا تھا۔ دیگر مصوروں کی طرح قادر الہی کے فن پارے بھی گْوادر کتاب میلے میں دلچسپی کا مرکز بنے رہے۔  قادر الہی کہتے ہیں "اُنہوں نے اسکیچ آرٹ کا فَن اپنے اُستاد مراتب شفیع سے سیکھا ہے اور مراتب شفیع کی رہنمائی میں آج وہ اِس قابل ہوا ہے کہ اِس کے فن پارے گْوادر بُک فیسٹیول جیسے بڑے ایونٹ کے نمائش میں پیش ہوئے ہیں"۔ قادر الہی نے اپنی ایک فن پارے جس میں دو بچے بڑی حسرت سے گْوادر کے ساحل کو تھک رہے ہیں کہ بارے میں بتایا کہ "اِس فن پارے میں نے (قادر الہی) نے یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ یہ ساحل گْوادریوں کی اُمید، مستقبل اور سب کچھ ہے"۔  ...