سید نمدی
مترجم: عبدالحلیم حیاتان
بحرین
17 جولائی 1961
لالی! خوش اور سلامت رہو!
9 جولائی کو لکھا گیا خط مجھے موصول ہوا ہے۔ آپ کے خط کا جواب دینے میں تاخیر نہیں ہوئی تھی لیکن خط کو مجھ تک پہنچنے میں کچھ دن لگے تھے۔
یہ تعجب کی بات ہے کہ ڈیڑھ سال کے بعد بھی آپ ابھی تک بے روزگار ہو۔ لیکن پھر بھی یہ غنیمت ہے کہ آپ کو ایک ہلکی سی اُمید ملی ہے۔ بہت ہی اچھا ہوگا کہ آپ کو کام ملے۔ لیکن میں یہ بات کہنے پر حیران نہیں رہونگا کہ مجھے بتایا گیا تھا کہ پہلے بھی آپ ایک جگہ کام کررہے تھے۔ نہیں معلوم وہ کام کیسے چھوڑ دیا۔
کویت پر یہ حملہ نہ ہوتا تواچھا تھا مگر جب ہوگیا ہے اگر انگریز کے علاوہ جو بھی ہوتا اور جب تک اُس کی کمک پہنچتی تو کویت کا ستیاناس ہوجاتا۔ میرے نزدیک عربوں کی لشکر کی جگہ فرنگیوں کے لشکر کی کویت میں موجودگی بہتر ہے۔ کیونکہ عرب کی ہر ایک حکومت دوسروں کو تہہ و بالا کرنے میں کمر بَستہ ہے۔ ہر ایک کویت کے بارے میں دانت پیستا ہے۔ بے بس حکومتوں کے علاوہ ہر کوئی اپنے آپ کو کویت سے جوڈنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایسے وقت میں کویت کو اپنے نفع و نقصان کا ادراک کرنا ہوگا اور ایک ایسا کام کرے کیونکہ آگے اُس کے مستقبل کی بنیاد پڑنے والی ہے۔
آپ کی یہ بات درست ہے کہ بھوک اور شاعری ساتھ نہیں چل سکتے لیکن یہ بات ہر قوم کی تاریخ مکمل طور پر مانتی ہے کہ بہترین شاعری کرنے والے بھوکے ترین لوگ ہی رہے تھے کہ ایسے بھوکے لوگوں کی شاعری کی وجہ سے اقوام نے اپنی خوشحالی اور آزادی کی راہیں متعین کئے لہذا اِس بات پر رنجیدہ نہیں ہونا چاہئے۔ کون جان سکتا ہے کہ بھوکے لوگوں میں سے شاعری کرنے والے شاعروں کی شولہ بیان اَشعار کی بدولت دشمن کے آشیانے خاموشی کے ساتھ جل کر خاکستر ہوجائیں۔
آپ کے ان رباعیوں میں سے ایک اصلاح کرکے بھیج ریا ہوں۔دوسرا اگلے ڈاک میں بھیج دوں گا۔ اگر آپ ایک اور کام کریں تو بہت ہی اچھا ہوگا وہ یہ ہے کہ دوسری مرتبہ اگر آپ اپنے اشعار درست کرینگے یا پھر سے اچھی طرح تحریر کروگے پھر بھی مجھے ارسال کریں تاکہ میں یہ جان سکوں کہ آپ نے کیسے کئے ہیں۔
اھرام بحرین؟ یہ ایسی ہی بات ہے جو مجھ سے مطابقت نہیں رکھتی کیونکہ میں ھسپتال میں ہوں اسے ھسپتال نہیں بلکہ سینی ٹوریم کہتے ہیں۔ یہ شہر سے میلوں دور ہے اور ہمیں یہاں سے کسی بھی صورت باہر جانے کی اجازت نہیں۔ مہینے میں صرف ایک دن کے لئے شہر جاتا ہوں اور رات کے کھانے کے بعد پھر سے میں اسی سینی ٹوریم میں اپنی حاضری لگاتا ہوں۔ لیکن آپ بات کریں کہ میں نے بہت سے باتیں سُنی ہیں۔ منہ مت چھڑائیں یعنی لکھتے وقت ہاتھ مت کھینچیں!
پیر بخش کو دوہفتے کا عرصہ ہوا ہے کہ وہ کراچی چلا گیا ہے۔ اگر کوئی اور کام ہو تو میں حاضر ہوں۔
آپ کی خیریت کا متمنی۔
آپ کا سید ھاشمی
Comments
Post a Comment