اب کی بار۔۔۔۔

 


عبدالحلیم حیاتان 

اب کی بار ہونے والے عام انتخابات ضلع گوادر کی پارلیمانی سیاست کے لئے انتہائی دلچسپی کا حامل بن گئے ہیں کیونکہ اب کی بار ایسے ایسے امیدوار انتخابی میدان کی زینت بنے ہوئے ہیں جن کی شرکت نے انتخابی عمل میں طلاطم پیدا کیا ہے۔ پہلی مرتبہ قومی اسمبلی حلقہ 259 تربت گوادر کے لئے پی پی پی کا امیدوار میدان میں اتارا گیا ہے جو پہلے مکران کی سیاست سے مانوس نہیں تھا۔ سید مھیم جان حلقہ پی بی 24 گوادر کی نشست پر انتخاب لڑرہا ہے، سید مھیم جان ضلع گوادر کی پارلیمانی سیاست کے حوالے سے اہم کردار مانے جاتے ہیں بالخصوص سب تحصیل اورماڑہ میں اپنے مریدین کا وسیع حلقہ رکھتے ہیں پسنی میں ان کے رشتہ دار سید معیار جان نوری بھی ان کی حمایت کررہے ہیں سید معیار جان نوری کا بھی پسنی میں اپنے مریدین کا حلقہ اثر موجود ہے۔ 


اب کی بار حق دوتحریک بھی میدان عمل میں ہے تین برس قبل ابھرنے والے اس تحریک نے اچھا خاصا ووٹ بنک بنایا ہے جس کی مثال 2023 کے بلدیاتی انتخابات میں اس کی حیران کن کامیابی ہے۔ حق دوتحریک اس وقت ضلع گوادر کے تخت یعنی گوادر شہر کی میونسپل کمیٹی پر راج کررہا ہے۔ 


ضلع گوادر کی پارلیمانی سیاست پر میر حمل کلمتی 15 سالوں سے راج کرتے آرہے ہیں۔ میر حمل کلمتی پہلی مرتبہ 2008 میں ق لیگ کے امیدوار کے طورپر انتخابات میں حصہ لے کر صوبائی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے تھے پھر 2013 اور 2018 میں بی این پی مینگل کے ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔ 2024 میں بھی بی این پی مینگل کی ٹکٹ پر حلقہ پی بی 24 گوادر کا انتخاب لڑرہے ہیں۔ نیشنل پارٹی بھی ضلع گوادر کی پارلیمانی سیاست کا ایک اسٹیک ھولڈر ہے لیکن ضلع گوادر کی پارلیمانی سیاست پر نیشنل پارٹی اب تک صوبائی اسمبلی کی نشست حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی ہے۔ حلقہ پی بی 24 گوادر سے نیشنل پارٹی کے امیدوار اشرف حسین ہیں۔ 


مگر اب کی بار حلقہ پی بی 24 گوادر کے ووٹ مختلف حصوں میں تقسیم ہوتے نظر آرہے ہیں۔ بی این پی مینگل جس کو ماضی میں سید معیار جان نوری اور سید مھیم جان نوری کی حمایت حاصل تھی اب کی بار بی این پی مینگل دونوں کی حمایت سے محروم ہوچکی ہے۔ لیکن اب کی بار میر امام بزنجو بی این پی مینگل کا اتحادی ہے۔ میر امام بزنجو کے برخوردار میر یعقوب بزنجو قومی اسمبلی حلقہ 259 تربت گوادر کے امیدوار ہیں جو آزاد امیدوار کی حیثیت سے اس حلقہ سے انتخاب لڑرہے ہیں جن کو بی این پی مینگل اور کاروان میر کی حمایت حاصل ہے۔ 


قومی اسمبلی حلقہ 259 گوادر سے پی پی پی کے امیدوار ملک شاہ ہیں، نیشنل پارٹی کے امیدوار سابقہ وزیر اعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، بی اے پی کے امیدوار سینیٹر کہدہ بابر، بی این پی عوامی کے امیدوار ایڈوکیٹ سعید فیض اور جمعیت علمائے اسلام ف کے امیدوار خالد ولید سیفی ہیں۔ لیکن اصل مقابلہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، ملک شاہ اور میر یعقوب بزنجو کے درمیان متوقع ہے۔ 


حلقہ پی بی 24 گوادر کی نشست پر میر حمل کلمتی، مولانا ھدایت الرحمن، اشرف حسین اور سید مھیم جان اہم امیدوار کے طورپر جانے جاتے ہیں۔ 


اب کی بار حلقہ پی بی 24 گوادر کی نشست پر دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملے گا یعنی یہ انتخابات ماضی کے انتخابات کی طرح یکطرفہ ثابت نہیں ہونگے بلکہ ہر امیدوار کو ایڑی چوٹی کا زور لگانا ہوگا۔ شاید اب کی بار ری ایکشنری ووٹ یا ہمدردی والا ووٹ کا عنصر بھی اثر پذیر نہیں ہوگا۔ کیونکہ اب کی بار ضلع گوادر کا حلقہ پی بی 24 کا انتخابی اکھاڑا کچھ مختلف منظر کی عکاسی کررہا ہے۔ 


ضلع گوادر کی پارلیمانی سیاست پر کون راج کرے گا وہ نتائج منحصر ہوگا۔ اب کی بار شخصیت کی جیت ہوگی یا جنتا کی یا جتوانے والوں کی۔ اس کے لئے 8 فروری کو پولنگ کے وقت ختم ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ 

Comments

Popular posts from this blog

گْوادر: واٹر ٹیبل میں غیر معمولی اضافہ کیوں ہونے لگا؟

اُستاد عبدالمجید گْوادری ءِ سالروچ

گْوادر کا ”ملا فاضل چوک“ خبروں میں