گْوادر: واٹر ٹیبل میں غیر معمولی اضافہ کیوں ہونے لگا؟

 عبدالحلیم حیاتان

گْوادر شہر میں حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں جمع بارشوں کے پانی کو صاف کرنے کے باوجود پھر سے زیرِ زمین پانی اُبلنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس نے عجیب صورتحال پیدا کردی ہے۔ یہ شکایات ٹی ٹی سی کالونی اور ملا کریم بخش وارڈ سمیت دیگر رہائشی علاقوں میں سامنے آئی ہیں۔ 

ملا کریم بخش وارڈ گْوادر کے رہائشی سلمان کہتے ہیں کہ حالیہ بارشوں کے بعد جب اُن کے گھر کی چاردیواری میں پانی جمع ہوا تھا جسے ہم نے صاف کیا تھا لیکن پانی صاف کرنے کے باوجود صبح پھر سے اُن کے گھر میں پانی جمع ہوگیا تھا۔ 

آئیے اِس کے وجوہات جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

پذیر احمد جو ہائیڈروجیولوجسٹ ہیں اُن کے مطابق  زیرِ زمین پانی کو جذب کرنے کا ایک نظام موجود ہے جسے "Aquifer" کہا جاتاہے جو چٹان، بجری، ریت یا دیگر اجزاء پر مشتمل ہوتے ہیں۔ یہ پانی کو اپنے اندر جذب کرتی ہیں یا روکے رکھتے ہیں لیکن یہ ایک حد تک کام کرتی ہیں۔ جب اِن کے اندر گُنجائش سے زیادہ پانی روکنے کی صلاحیت کمزور پڑھ جاتی یے تو یہ پانی کو جزب نہیں کرسکتے۔ 

۔"Aquifer"۔ کیا ہے؟
قدرت کے نظام کے تحت زیر زمین کچھ ایسے اجزاء موجود ہیں جن میں ریت، بجری اور چٹان شامل ہیں جو پانی کو اپنے اندر جذب کرتی ہیں یا روکے رکھتے ہیں جسے "Aquifer" کہا جاتا ہے۔ Aquifer کو "آبِ اندوخت یا نفُوذ پذیر چٹانوں کی تہہ" کہتے ہیں. 

پذیر احمد کہتے ہیں کہ گوادر شہر میں صرف "Aquifer" کا کمزور ہونا واٹر ٹیبل میں اضافہ کا باعث نہیں ہیں اِس میں دیگر وجوہات شامل ہیں جس میں بالخصوص موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سمندر کی سطح میں اضافہ، سیلاب، اربنائیزیشن (شہری آبادی میں اضافہ)، منصوبہ بندی کے بغیر اسٹرکچر کی تعمیر، بارشیں اور پانی کے قدرتی نکاس کے راستوں کی بندش شامل ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے باعث سمندر ایک رفتار سے آگے کی طرف بڑھ رہا ہے۔

مشرقی اور مغربی ساحل کو ری کلیم کیا گیا ہے لیکن سمندر کا رخ نہیں بدلا ہے اور اپنے حساب سے آگے بڑھ رہا ہے جس نے گوادر شہر میں واٹر ٹیبل میں مزید اضافہ کیا ہے۔ گوادر شہر میں روزانہ دو ملین گیلن پانی مختلف ضروریات کے لئے استعمال ہوتا ہے لیکن یہ پانی بھی زیرِ زمین جاتا ہے کیونکہ سیوریج اور ڈرینیج کے لئے مربوط نظام موجود نہیں۔ 

پذیر احمد کہتے ہیں کہ گوادر شہر میں شدید بارشوں سے پہلے بھی گْوادر شہر کے وسطی کے رہائشی علاقوں میں زیر زمین پانی اُبلنے کے مسائل درپیش تھے اب شدید بارشوں کے بعد یہ صورتحال غیر متوقع نہیں۔ یہ سمندر کی سطح مسلسل بڑھنے کے اشارے ہیں جو واٹر ٹیبل میں اضافہ کررہا ہے۔ اب کوئی اگر گوادر کے وسط یا جنوب کی طرف زمین کی کھدائی کرے تو زیادہ گہرائی کی بجائے کَم گہرائی سے پانی ابل پڑنا شروع ہوجاتا ہے جو سطح سمندر میں اضافہ اور Aquifer کی کمزور ہونے کا نتیجہ ہے۔ 

پذیر احمد کا کہنا ہے کہ اُن کے نزدیک یہ ایک Disaster  جنم لینے کی نشانی ہے۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ اِس کا کوئی حل ہوسکتا ہے؟ تو اُن کا کہنا تھا کہ اِس کا حل یہی ہے کہ پانی کے قدرتی نکاس یا گزرگاہوں کو بحال رکھا جائے، سیوریج/ڈرینیج لائن کو پائیدار بنانے اور کسی بھی اسٹرکچر کی تعمیر کے لئے منصوبہ بندی کو ملحوظِ رکھنے کی ضرورت ہے جس سے اِس صورتحال میں بہتری کی گُنجائش پیدا ہوسکتی ہے۔

اگر یہ صورتحال اِسی طرح برقرار رہی تو گْوادر شہر میں رہائش اختیار کرنے کے مسائل بھی جنم لے سکتے ہیں کیونکہ واٹر ٹیبل میں بتدریج اضافہ کے بعد گْوادر شہر کی ارضیاتی ساخت بغیر کسی منصوبہ بندی کے بڑے اسٹرکچر کی تعمیر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ 

Comments

Popular posts from this blog

اُستاد عبدالمجید گْوادری ءِ سالروچ

گْوادر کا ”ملا فاضل چوک“ خبروں میں