جیلی فِش کی اہمیت


عبدالحلیم حیاتان   

گوادر کے مشرقی ساحل (دیمی زِر) پر ٹہلتے ہوئے مجھے کنارے پر بہت سے جیلی فِش پڑے ہوئے دکھائی دیئے۔ جیلی فش کو مقامی زبان میں "آپلو" کہتے ہیں۔ گوادر کے ساحل پر جیلی فِش کا ملنا عام ہے اور ایک خاص سیزن میں یہ ساحل پر بڑی تعداد میں پڑے ہوئے ملتے ہیں۔ جیلی فِش ایک منفرد اور دلچسپ سمندری مخلوق ہے۔ لیکن اب جیلی فِش کو بیکار سمندری مخلوق نہیں سمجھا جاتا بلکہ اِس کی خرید و فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔ 


ماہرین کے مطابق جیلی فِش 650 ملین سال پہلے سے دنیا میں موجود ہے اور اِس کی دو ہزار سے زائد اقسام ہیں۔ جیلی فِش کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ ایک بہت ہی متجسس جانور ہے کیونکہ اِس کا نہ تو دماغ ہے اور نہ ہی اعصابی نظام لیکن اِس کے جسم کے گرد 24 آنکھیں ہوتی ہیں۔ سائنسدانوں کی جانب سے تحقیق کے دوران یہ بات بھی مشاہدے میں آئی ہے کہ جیلی فِش ایک ایسا جاندار ہے جو آکسیجن کے بغیر بھی زندہ رہ سکتی ہے۔ جیلی فِش کی خوراک چھوٹی مچھلیاں، جھینگے اور سمندری پودے ہوتے ہیں جبکہ وہ خود کچھووں کی پسندیدہ خوراک ہے۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق "چند سال پہلے تک ماہی گیر جال میں پھنسنے والی جیلی فِش کو کچرا سمجھ کر سمندرمیں لوٹا دیتے تھے لیکن اب یہ مچھلی ملنے کی دعائیں کرتے ہیں جس کی وجہ اِس کی عالمی منڈی میں بڑھتی ہوئی مانگ کو قرار دیا گیا ہے"۔ 

گوادر سے مچھلی کی صنعت سے وابستہ کاروباری شخصیت ناگمان عبدل سے جب جیلی فِش کی اہمیت اور مانگ کے بارے میں استفسار کیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ پہلے زمانے میں جیلی فِش کی کوئی اہمیت نہیں ہوا کرتی تھی اِسے بیکار سمجھکر پیھنکا دیا جاتا تھا۔ لیکن اب جیلی فِش کی سائیز کے مطابق قیمت مقرر ہے جو ساٹھ روپے سے لیکر ایک سو ستر روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہوتی ہے۔ 

اُن سے جب پوچھا کیا گیا کہ ساحل کنارے پر اِن کی آنے کی وجہ کیا ہوسکتی ہے؟ تو اُن کا کہنا تھا کہ ہوا اور طوفان کے دباؤ کی وجہ سے جیلی فِش سمندر کنارے پر آتی ہیں لیکن یہ اب اتنا غیر اہم نہیں بلکہ اس کی بہت مانگ ہے اور یہ باہر ایکسپورٹ ہوتی ہے۔ جیلی فش کو پکڑنے کے بعد ہم اسے مختلف مراحل میں سمندری پانی سے دھوتے ہیں۔ پھر صاف پانی میں بھاری مقدار میں نمک ڈال کر اس کو مزید دھویا جاتا ہے اور مکمل صفائی کے بعد ِ خشک کرکے اس کی پیکنگ کی جاتی ہے"۔ 

میرین بیالوجسٹ عبدالرحیم کے کا کہنا ہے کہ "جیلی فِش کی اہمیت اِس وجہ سے بھی زیادہ ہے کہ یہ کرہ ارض پر بسنے والے انسانوں اور آبی جانوروں کے لئے خوراک کا ایک اہم ذریعہ بھی بن چکا ہے"۔ 

جیلی فش کم کیلوریز اور زیادہ پروٹین والی صحت مند خوراک سمجھا جاتا ہے۔ جیلی فِش ایشیا بالخصوص مشرقِ بعید کے ممالک میں پسند کیا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر سلاد یا اچار میں استعمال کی جاتی ہے۔ جیلی فِش کا شکار ایک جالی نما پنجرے کی مدد سے کیا جاتا ہے۔  

حوالہ جات: 
1۔ ویکیپیڈیا 
2۔ انٹر نیٹ سورس  

Comments

Popular posts from this blog

گْوادر: واٹر ٹیبل میں غیر معمولی اضافہ کیوں ہونے لگا؟

اُستاد عبدالمجید گْوادری ءِ سالروچ

گْوادر کا ”ملا فاضل چوک“ خبروں میں