ریڈیو کا زمانہ

 


عبدالحلیم حیاتان 

ریڈیو انیسویں صدی کی انقلابی ایجاد تصور کی جاتی ہے۔ ریڈیو اٹلی کے ایک سائنسدان اور الیکٹریکل انجینئر گگلیلمو مارکونی کی ایجاد ہے۔ ریڈیو وہ ٹیکنالوجی ہے جس میں ریڈیائی لہروں کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے ذریعے آواز کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کی جانب سے ہر سال 13 فروری کو ریڈیو کا عالمی دن بھی منایا جاتا ہے۔ 

کسی زمانہ میں معلومات تک رسائی کے لئے ریڈیو ہی واحد ذریعہ ہوا کرتا تھا۔ معلومات کے دیگر ذرائع دستیاب نہ ہونے یا اس ضمن میں وسائل نہ رکھنے والوں کا انحصار ریڈیو پر ہوا کرتا تھا جس سے دنیا بھر میں رونما ہونے والے حالات اور واقعات اور ملکی حالات جاننے اور تفریحی پروگرام سننے کے لئے ریڈیو پر انحصار کیا جاتا تھا بالخصوص دیہی اور دور دراز علاقوں میں ریڈیو سننا لوگوں کے معمولات زندگی کا حصہ تھا۔ 

غروبِ آفتاب کے بعد جب لوگ اپنے کام کاج سے فارغ ہوتے تھے تو وہ اجتماعی طورپر ریڈیو سنتے اور اکثر لوگوں کا ریڈیو سننا ان کے مشغلے میں بھی شامل تھا۔ ریڈیو سننے کے شوقین لوگوں کو ہر جگہ ریڈیو اپنے بغل میں دبائے اور کندھوں پر اٹھائے دیکھا جاسکتا تھا۔ بالخصوص آزاد ذرائع سے ملنے والی خبروں کے لئے بی بی سی اردو سروس کو بڑے شوق سے سنا جاتا تھا۔ ریڈیو پر نشر ہونے والے فلمی گانے، ڈراموں کے ڈائیلاگ اور طنز و مزاح کے پروگرام کے علاوہ کرکٹ کمنڑی سننے کے لئے سامعین بڑی دلچسپی اور باقاعدگی کے ساتھ ریڈیو سنا کرتے تھے۔ ایک زمانہ میں ریڈیو ہر گھر کی زینت ہوا کرتی تھی۔  

لیکن رفتہ رفتہ معلومات بہم پہنچانے اور  تفریحی پروگرام کو نشر کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد اب ریڈیو کی وہ اہمیت اور افادیت برقرار نہیں رہی ہے۔ خصوصا سمارٹ فونز کے متعارف ہونے کے بعد ریڈیو کی ضرورت باقی نہیں رہی۔ فور جی اور فائیو جی کے انقلاب نے دنیا بدل کر رکھ دی ہے اور دنیا سمٹ کر لوگوں کے جیب اور ہاتھوں کی ہتھیلیوں پر آگئی ہے۔ 

ریڈیو کی ٹیکنالوجی کے مقابلے میں دیگر ٹیکنالوجی کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا اِس سے دنیا سمٹ کر گلوبل ولیج بھی بن گئی ہے لیکن پہلے زمانہ میں ریڈیو سننے کا جو اپنا مزہ تھا وہ آج نہیں ہے کیونکہ ریڈیو وہ واحد ٹیکنالوجی ہے جس کو سننے کے لئے خاندان والے اور دوست آپس میں اکھٹے بیٹھکر اس سے لطف اٹھاتے تھے جو قربت اور Social Connectivity کا باعث بنا رہتا تھا لیکن نئی ٹیکنالوجی متعارف ہونے کے بعد لوگوں کے درمیان Social Distance یا سماجی فاصلے بڑھ گئے ہیں اور سمارٹ فوننز کے دور نے لوگوں کو  اپنے آپ میں یا انفرادیت تک محدود کردیا ہے۔ 

Comments

Popular posts from this blog

گْوادر: واٹر ٹیبل میں غیر معمولی اضافہ کیوں ہونے لگا؟

اُستاد عبدالمجید گْوادری ءِ سالروچ

گْوادر کا ”ملا فاضل چوک“ خبروں میں