سید نمدی


 

مترجم: عبدالحلیم حیاتان 

بحرین 

13 نومبر 1961ء
لالی! ہیرے اور جواہرات میں کھیلتے رہو! 
میرے ارسال کردہ خط نے بہترین کام کیا ہے ایک مرتبہ پھر ٹوٹی ہوئی مضبوط رسی کا باریک سا ریشہ میرے ہاتھ لگ گیا ہے۔ یہ غنیمت ہے کہ باریک ریشہ اِس طرح بھی کمزور نہیں کہ ابتدائی جھٹکے سے ہی ٹوٹ جائے۔ 
پتہ نہیں لالی! ہاں میں جانتا ہوں کیونکہ یہ شاید ہر کسی کا بنیادی سبب ہوسکتا ہے۔ لیکن یہ بھی اچھا ہے کہ سبب کا جلد سدباب ہوگیا۔ اگر میرے جواب کا منتظر رہے تھے تو بھی آپ تک پہنچا ہے اور جو میں نے چاہا تھا وہ بھی مجھ تک پہنچا ہے۔ بقول بلوچ " مار ھم مُرتگ لَٹّ ھم نہ پُرشتگ" (سانپ بھی مرگیا اور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹی) میں یہ بھی جانتا ہوں کہ لوگوں کی اکثریت اِس کہاوت کو اِس طرح نہیں کہتے۔ "نہ مار مُرتگ نہ لَٹّ پُرشتگ" (نہ سانپ مرا ہے اور نہ ہی لاٹی ٹوٹی ہے) لیکن اِس طرح سے یہ کہاوت بیکار اور بے معنی ہے۔ اِس لئے میں ہر وقت مار مُرتگ ءُ لَٹّ ھم نہ پُرشتگ" (سانپ مرگیا اور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹی) کہتاہوں۔ 
واجہ نظام شاہ کو ایک ماہ سے زائد کا عرصہ ہوا ہے کہ وہ بمبئی میں ہے۔ اِس سے قبل بھی ایک مرتبہ بمبئی گیا تھا اور وہاں ایک ماہ قیام کرچکا ہے۔ ویسے جب بمبئی سے واپس آتا ہے تو کبھی دبئی اور کبھی مسقط میں ہوتا ہے۔ اِس مرتبہ اگر بمبئی سے واپس آیا تو آپ کا سلام پہنچا دونگا اور آپ کو آگاہ بھی کرونگا۔ 
بلوچوں کے پتے ارسال کرنے پر آپ کا ممنون ہوں۔ 
میں نے سُنا ہے کہ میرا دیرینہ دوست عبدالصمد امیری بھی کویت میں ہے۔ یہ بات درست ہے؟ 
پیر بخش گزشتہ مہینے کراچی سے واپس آیا ہے لیکن اُس کی طبعیت ابھی تک ٹھیک نہیں ہے۔ پاؤں کے درد کی شکایت بہت کرتا ہے۔ پہلے پیٹ اور پیٹھ درد کی شکایت کرتا تھا۔ لیکن جب کراچی گیا تو آپ کے ڈاکٹر گل محمد اُسے دھوکے سے یاور عباس کے بیٹے کے پاس لے گیا اور بواسیر کے نام پر سرجری کروائی۔ اُسے بواسیر نہیں تھا لیکن سات سو اسی روپے کے لالچ میں کسی کے گوشت کاٹنے اور ٹانکے لگانے پر بھلا کسی اور کا کیا نقصان ہوسکتا ہے۔ اُس سرجری کے بعد پیر بخش اچھی طرح سے چل پر نہیں سکتا۔ مجبوری کے تحت ٹہر ٹہر کر کام پر جاتا اور آتا ہے۔ 
دیگر بڑی بات بحرین میں یہ ہوئی ہے کہ یہاں کا سردار فوت ہوگیا ہے یہاں کے سردار کی فوتگی کی اطلاع ہر جگہ پہنچنے کے بعد میں نے سُنا ہے کہ کویت کا سردار بھی تعزیت کے لئے آیا تھا۔ 
آپ نے اَب تک مجھے اپنے مکمل حالات سے آگاہ نہیں کیا ہے۔ 
حیاتان اور مُلا احمد میرے مطابق مند کے ہیں اگر یہ درست ہے تو میں اُن کو جانتا ہوں۔ اگر وہ مجھے جانتے ہیں تو اُن کو میرا سلام کہنا کہ ایک زمانے میں مند میں اُنہوں نے میری بڑی خدمت کی تھی۔ بلوچی میں کہتے ہیں "تاسے آپ ور سد سال وفا بکن" (ایک کٹورا پانی پئیں اور سو سال تک وفا کریں) میں نہ ایک کٹورے پانی سے آگے بڑھا اور نہ ہی "بڑے نوالے" کے لئے پنجے مارے۔ (قاضی محمد عبداللہ کے خیر سے)۔ 
گزشتہ جمعرات کی شام بحرین میں موسمی بارشوں کا پہلا قطرہ پڑا ہے پھر پرسوں اور پچھلی رات کو ہلکی ہلکی بارش برسی تھی لیکن اِس طرح بارش نہیں ہوئی جس طرح کہا جارہا ہے۔ جو آنکھوں نے دیکھا کویت میں بھی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوجانا چاہیے تھا کیونکہ بادل آپ لوگوں کی طرف سے اُمڈ کر آئے تھے اور اِن بادلوں نے مجھے چار اَبْیات کہنے پر مجبور کردیا۔ آئندہ پھر کبھی آپ کے لئے کچھ اَبْیات ارسال کرونگا اس مرتبہ نہیں ہوپایا کہ خط مکمل ہوا ہے۔ 

آپ کی خیریت اور اچھی صحت کا طلب گار۔
سید

Comments

Popular posts from this blog

گْوادر: واٹر ٹیبل میں غیر معمولی اضافہ کیوں ہونے لگا؟

اُستاد عبدالمجید گْوادری ءِ سالروچ

گْوادر کا ”ملا فاضل چوک“ خبروں میں