گوادر کتاب میلے کا دوسرا دن

 

عبدالحلیم حیاتان 

آر سی ڈی کونسل گوادر کے زیر اہتمام جاری گوادر کتاب میلے کا دوسرا دن بھی شرکاء کے لئے دلچسپی کا محور بنا رہا۔ میلے کے دوسرے دن مختلف موضوعات پر بھر پور سیشنز منعقد کئے گئے۔ کتاب میلے کے دوسرے دن کے تمام سیشنز میں بھی شرکاء کی شرکت دیدنی تھی۔  

کتاب میلے کا پہلا سیشن ایک تھیٹر شو پر مشتمل تھا جو خیر جان آرٹ اکیڈمی گوادر نے پیش کیا۔ تھیٹر شو میں گوادر کے نامور فن کاروں احسان دانش، شاہنواز، عبداللہ ثناء، اور عزیز ھارون نے فرفارم کیا۔ تھیٹر شو میں عدالت لگائی گئی تھی جس میں عوامی بنیادی منصوبہ بندی میں نقائص، نقائص سے انسانی جانوں کے زیاں اور ذمہ داروں کے تعین کو موضوع بناکر پیش کیا گیا تھا۔ تھیٹر شو کے موقع پر حال کچھا کھچ بھرا ہوا تھا۔ شرکاء تھیٹر شو سے بے حد متاثر ہوئے۔

دوسرے سیشن میں قومی میڈیا اور بلوچستان کے موضوع پر مذاکرے کا انعقاد کیا گیا تھا۔ پینلسٹ میں بلوچستان کے نامور دانشور، صحافی اور روزنامہ انتخاب کے چیف ایڈیٹر انور ساجدی کے علاوہ جواد حسین اور گوادر کے نوجوان ہونہار صحافی جاوید مولا بخش شامل تھے۔ انور ساجدی نے قومی میڈیا کے بلوچستان کے حوالے سے کردار پر اپنا معنی خیز، دلچسپ تبصرہ اور تجزیہ پیش کیا۔ پینل کے دیگر شرکاء نے بھی اپنا بھرپور تبصرہ دیا۔ شرکاء نے پینلسٹ کو انہماک سے سنا اور ان کی گفتگو کے موقع پر حال تالیوں سے مسلسل گونجتا رہا۔ مذاکرے کی میزبانی گہرام اسلم ادا کررہے تھے۔ 

تیسرے سیشن میں مصوری اور فوٹوگرافی کی نمائش کی گئی۔ مصوری کی کٹیگری میں شبینہ سلیم اور صادق حسین کے فن پاروں کی نمائش کی گئی جبکہ فوٹوگرافی کے کٹیگری میں خیر جان خیرل، طارق فیض اور رحیم عابد کے تصاویر نمائش میں پیش کئے گئے۔ مصوری اور فوٹوگرافی کی نمائش کا افتتاح ملک کی معروف ادیبہ انجمن ترقی اردو پاکستان کی ڈاکٹر فاطمہ حسن اور عاصم رفیقی نے کیا۔

مہمانوں نے مصوری اور فوٹوگرافی کی کٹیگری میں خدمات سرانجام دینے والے فنکاروں کے فن اور کام کو سر آہا جبکہ میلے میں شریک افراد نے مصوری اور فوٹوگرافی کی نمائش میں بھرپور حصہ لے کر اس میں گہرے دلچسپی لی۔ یہ سیشن دن بھر شرکاء کی دلچسپی کا مرکز بنا رہا۔ سیشن کی میزبانی رحمت اللہ سر انجام دیئے۔

میلے کا آخری سیشن خواتین کے لئے مختص کیا گیا تھا۔ یہ سیشن شرکاء کی شرکت کے حساب سے انتہائی اہم رہا۔ خواتین اور بچوں نے جوش خروش کے ساتھ شرکت کرکے اس سیشن سے خوب لطف اٹھایا۔ بڑی تعداد میں کتابوں کی خریداری کی گئی۔ سیشن میں یونیورسٹی آف گوادر، گرلز کالج اور گرلز ھائی اسکول کے طالبات نے شرکت کی۔ خواتین کے سیشن کی میزبانی زیتون عبداللہ، جنت حمید، مھر بلوچ، سمی بلوچ اور گل صباء نے اداکیئے۔ 

یوں گوادر کتاب میلے کا دوسرا دن شرکاء کے لئے علمی اور فن و ادب کی جہتوں کو سمیٹنے کا سبب بنتے ہوئے اختتام کو پہنچا۔ گوادر کتاب میلہ 26 فروری کو جاری رہے گا۔ 

Comments

Popular posts from this blog

گْوادر: واٹر ٹیبل میں غیر معمولی اضافہ کیوں ہونے لگا؟

اُستاد عبدالمجید گْوادری ءِ سالروچ

گْوادر کا ”ملا فاضل چوک“ خبروں میں