ڈاکٹر عبدالعزیز کی یاد میں تقریب

 


عبدالحلیم حیاتان

گوادر ایجوکیشنل اینڈ انوائرمنٹل ویلفیئر سوسائٹی (جیوز) گوادر کے زیر اہتمام روشن فکر اور ترقی پسند سیاسی اور سماجی رہنماء مرحوم ڈاکٹر عبدالعزیز کی یاد میں پریس کلب گوادر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت جیوز گوادر کے آرگنائزر نے کی۔ تقریب کے آغاز سے قبل ڈاکٹر عبدالعزیز کی زندگی پر مختصر ڈاکومنٹری فلم پیش کی گئی۔ 


تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مرحوم کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کی اور کہا کہ ڈاکٹر عبدالعزیز کی تمام عمر انسانیت کی خدمت میں گزری وہ بلا تفریق دکھی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش رہے۔ ۔ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کے دوران غیرمعمولی اوصاف کے مالک تھے وہ اپنا فرض عین فرض کے مطابق اداکرتے ہوئے نظر آتے تھے دن ہو یا رات وہ مریضوں کے درمیان پائے جاتے تھے۔ اگر کوئی مسیحا تھا تو وہ صرف اور صرف ڈاکٹر عبدالعزیز ہی تھے۔ 

اُن کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عبدالعزیز کی شخصیت کثیرالجہتی شخصیت کا آئینہ دار تھی وہ مسیحا کے علاوہ ایک مدبر سیاسی و علمی صلاحیتوں سے لیس دانشور ، روشن فکر اور ترقی پسند رہنماء تھے۔ سیاسی جدوجہد ہو یا سماجی تحریک کی بنیاد ڈالنا اس میں ڈاکٹر عبدالعزیز کا کردار اظہر من الشمس کی طرح تھا وہ سیاسی اور سماجی جدوجہد میں مراعات کے ہرگز قائل نہیں تھے بلکہ ان کا ہمیشہ سے یہی استدلال رہا تھا کہ اگر سیاسی اور سماجی کارکن کا دامن مراعات سے داغ دار ہوجائے تو اس کا بڑا اثر مرکزی جدو جہد یا نظریہ اٹھائے گا جس کے بعد معاشرے میں سیاست یا نظریہ گالی بن کررہ جائے گی۔ 

ُاُن کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر عبدالعزیز نے سیاسی ذہن سازی میں اہم کردار ادا کیا جس سے بے شمار سیاسی کارکن فیضیاب ہوئے، ماہی گیروں کی جدو جہد میں بھی ان کا کلیدی کردار رہا ہے۔ نظریہ اور فکر کبھی بھی ناکارہ نہیں ہوتے سیاسی کارکنوں کو  نظریاتی جدوجہد سے کبھی بھی کنارہ کشی اختیار نہیں کرنی چاہیئے اور نہ ہی دلبرداشتہ ہونا چاہیئے۔ اس حوالے سے ڈاکٹر عبدالعزیز کا کردار خود شاندار اور عملی نمونہ تھی۔

ڈاکٹر عبدالعزیز کی شخصیت کا ہر پہلو آج کے مسیحا، سیاسی اور سماجی کارکنوں کے لئے مشعل راہ ہے، وہ اپنی ذات میں انجمن تھے ان کی شخصیت کا احاطہ لفظوں میں میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ ڈاکٹر عبدالعزیز کا خلا شاید ہی پر ہوسکے لیکن جب بھی معاشرے میں روشن فکر سیاسی و سماجی رہنماؤں یا مسیحا کے حامل کرداروں پر بات ہوگی تو ڈاکٹر عبدالعزیز بھی اُس میں نمایاں ہونگے۔ 

تقریب سے جیوز گوادر کے آرگنائزر کے بی فراق، گوادر پریس کلب کے صدر سلیمان ہاشم، بی این پی کے مرکزی ماہیگیر سیکریٹری خداداد واجو، بی این پی گوادر کے سینئر رہنما علی شاھین، گوادر پریس کلب کے سابقہ صدر نور محسن،  آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن ضلع گوادر کے چیئرمین قادرجان اور ڈاکٹر عبدالعزیز کے فرزند ناصر عزیز نے خطاب کیا۔

تقریب کے دوران ایجوکیشن آفیسر وہاب مجید، بی این پی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر عبدالقدوس اور کیچ کے سماجی رہا تنویر احمد کا آڈیو پیغام بھی سنایا گیا جس میں انہوں نے ڈاکٹر عبدالعزیز کے کردار کو خراج عقیدت پیش کیا۔  اس کے علاوہ جیوز گوادر کے دراخان نے ڈاکٹر عبدالعزیز کا تحریر کردہ نوٹ بھی پڑھکر سنایا۔  تقریب کے نظامت کے فرائض جیو گوادر کے عارف نور نے اداکئے۔ 

Comments

Popular posts from this blog

گْوادر: واٹر ٹیبل میں غیر معمولی اضافہ کیوں ہونے لگا؟

اُستاد عبدالمجید گْوادری ءِ سالروچ

گْوادر کا ”ملا فاضل چوک“ خبروں میں